کوئی نظروں میں سمائے تو غزل ہوتی ہے
کوئی نظروں میں سمائے تو غزل ہوتی ہے
چاہ دیوانہ بنائے تو غزل ہوتی ہے
درد جب حشر جگائے تو غزل ہوتی ہے
آہ جب راہ نہ پائے تو غزل ہوتی ہے
جام پر جام چھلکتے ہوں تری نظروں کے
اور گھٹا جھوم کے آئے تو غزل ہوتی ہے
دل کو دیوانۂ دیدار بنا کر کوئی
پردہ چہرے سے اٹھائے تو غزل ہوتی ہے
ہو کے مائل بہ کرم غیر پہ دلبر کوئی
دل پہ آرا سا چلائے تو غزل ہوتی ہے
شیخؔ آساں نہیں تسخیر سخن کی منزل
زندگی راس نہ آئے تو غزل ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.