کوئی نظروں سے کسی کی جو اتر جاتا ہے
کوئی نظروں سے کسی کی جو اتر جاتا ہے
اس کا شیرازۂ ہستی ہی بکھر جاتا ہے
بالیقیں یار کی اک چشم عنایت کے طفیل
عاشق زار کا پیکر ہی سنور جاتا ہے
نیک و بد جو بھی ہوں اعمال اثاثہ ہے یہی
ماسوا اس کے نہ کچھ رخت سفر جاتا ہے
اتنا آساں بھی نہیں درس محبت کا حصول
زیر کو تھامو تو ہاتھوں سے زبر جاتا ہے
تری خاموش نگاہی بھی فسوں رکھتی ہے
ان کہا لفظ بھی سینے میں اتر جاتا ہے
شوکت عشق تو خاموشیٔ عشاق سے ہے
آہ کرنے سے محبت کا اثر جاتا ہے
شادؔ اخلاص کی دولت کو سنبھالے رکھیے
حسن کردار سے انسان سنور جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.