کوئی پہلو بھی اب نیا نہیں ہے
کوئی پہلو بھی اب نیا نہیں ہے
بات کرنے کو کچھ بچا نہیں ہے
ہم تجھے دیکھنے کو ترسے ہیں
اور تو جان کر ملا نہیں ہے
ایک چڑیا کے آشیانے کو
شہر بھر میں کہیں جگہ نہیں ہے
سینکڑوں الوداعی سندیسے
اور وہ آج تک گیا نہیں ہے
جب بھی چاہو گے چھوڑ دو گے میاں
شاعری ہے کوئی نشہ نہیں ہے
آج بھی خیر کی خبر نہ ملی
اور آگے بھی آسرا نہیں ہے
باپ جیسا شفیق آنگن تھا
اب مرا اس سے واسطہ نہیں ہے
دل زدوں کے لیے شفا کی دعا
معجزہ ہو کوئی دوا نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.