کوئی پیکر ضرور ابھرے گا (ردیف .. ن)
کوئی پیکر ضرور ابھرے گا
ضرب تیشہ اگر لگاؤں میں
پارۂ برق شہپروں میں ہے
حد امکاں کے پار جاؤں میں
مرا ہم زاد سو گیا تھک کر
کیسے اس کو بھلا جگاؤں میں
نہیں منظور یہ انا کو مری
دل بسمل اسے دکھاؤں میں
جو دکھائے مجھے مری صورت
آئنہ وہ کہاں سے لاؤں میں
اسم اعظم کا لوں سہارا اور
آتش یم میں کود جاؤں میں
زد میں آؤں گا خود ہی میں ساحلؔ
تیغ اپنی اگر اٹھاؤں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.