کوئی پتھر کوئی گہر کیوں ہے
کوئی پتھر کوئی گہر کیوں ہے
فرق لوگوں میں اس قدر کیوں ہے
تو ملا ہے تو یہ خیال آیا
زندگی اتنی مختصر کیوں ہے
جب تجھے لوٹ کر نہیں آنا
منتظر میری چشم تر کیوں ہے
اس کی آنکھیں کہیں صدف تو نہیں
اس کا ہر اشک ہی گہر کیوں ہے
رات پہلے ہی کیوں نہیں ڈھلتی
تیرگی شب کی تا سحر کیوں ہے
یہ بھی کیسا عذاب دے ڈالا
ہے محبت تو اس قدر کیوں ہے
تو نہیں ہے تو روز و شب کیسے
شام کیوں آ گئی سحر کیوں ہے
کیوں روانہ ہے ہر گھڑی دنیا
زندگی مستقل سفر کیوں ہے
میں تو اک مستقل مسافر ہوں
تو بھلا میرا ہم سفر کیوں ہے
تجھے ملنا نہیں کسی سے عدیمؔ
پھر بچھڑنے کا تجھ کو ڈر کیوں ہے
- کتاب : Faasle aise bhii ho.nge (Pg. 50)
- Author : Adeem Hashmi
- مطبع : Rumail House of Publications (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.