Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی رنج ہے نہ شکایتیں مجھے اپنے ہوش پریدہ سے

سراج الدین ظفر

کوئی رنج ہے نہ شکایتیں مجھے اپنے ہوش پریدہ سے

سراج الدین ظفر

MORE BYسراج الدین ظفر

    کوئی رنج ہے نہ شکایتیں مجھے اپنے ہوش پریدہ سے

    یہ وہ شمع تھی جو بھڑک اٹھی مری آہ نیم کشیدہ سے

    مری وحشتوں کی ہے انتہا کہ کسی کا حسن ہے رونما

    کبھی میرے دامن چاک سے کبھی میری جیب دریدہ سے

    میں نمود حسن الست ہوں میں چراغ عشق بدست ہوں

    یہ تجلیات بہار ہیں مرے رنگ و بوئے پریدہ سے

    تری یاد میری انیس ہے تری یاد میری جلیس ہے

    مری زندگی کی نمود ہے تری آرزوئے تپیدہ سے

    میں حرم میں محو نیاز تھا میں بتوں میں سجدہ طراز تھا

    کبھی امتیاز نہ ہو سکا مرے ذوق ہجر چشیدہ سے

    کوئی آرزوئے دلی سراجؔ مراد کو نہ پہنچ سکی

    کوئی پھول بار نہ پا سکا مری کشت برق رسیدہ سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے