کوئی رستہ نہیں جاتا خوشی تک
کوئی رستہ نہیں جاتا خوشی تک
بھٹک جاتی یہاں پر زندگی تک
اسی سے دور جانا ہے ہمیں اور
پہنچ جاتے ہیں اکثر ہم اسی تک
ہمیں پھر سے ملے گا وہ کسی دن
یہی ہم سوچتے ہیں آخری تک
اگر ہم شاعری کرتے نہیں تو
کہانی بھی نہیں جاتی کسی تک
خفا رہتی ہے تجھ سے روشنی کیوں
یہی تو پوچھتی ہے تیرگی تک
ہوئے بدنام ہم تو عاشقی میں
کہاں پر ہو سکی یہ عاشقی تک
سمے اچھا نہیں ہے اور سوچو
پڑی ہے بند کب سے یہ گھڑی تک
اسی کارن ہوئے تھے اجنبی ہم
محبت کھا گئی تھی دوستی تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.