کوئی رشتہ کوئی بندھن نہیں ہے (ردیف .. ن)
کوئی رشتہ کوئی بندھن نہیں ہے
مجھے گھر جانے کا اب من نہیں ہے
چلا جاؤں کہ اب میں لوٹ آؤں
مجھے ایسی کوئی الجھن نہیں ہے
اجالوں میں اندھیرے ڈھونڈ لیں گے
جنہیں مالک ترا سمرن نہیں ہے
کبھی اس پریم کی دیکھو ویتھا تم
جہاں رادھا تو ہے موہن نہیں ہے
یہاں اب شو کی مہما کون گائے
یہ کلیگ ہے یہاں راون نہیں ہے
ترے جانے سے یوں لگنے لگا ہے
ہردے میں اب میرے کمپن نہیں ہے
کبھی سندیہ ہو تو یاد رکھنا
ادھرمی کے لئے درشن نہیں ہے
مجھے اب جیت کر بھی کیا ملے گا
مرا کوئی بھی اب دشمن نہیں ہے
دعا پڑھتا رہا اس کے لیے میں
سوا اس کے کوئی پوجن نہیں ہے
ترے تن پہ سجے زیور بہت ہیں
مری ماں کے دئے کنگن نہیں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.