کوئی سایہ سا لپٹ جاتا ہے دل سے آ کر
کوئی سایہ سا لپٹ جاتا ہے دل سے آ کر
کھڑکیاں کھولنی پڑتی ہیں مجھے گھبرا کر
بے ثمر پیڑوں کی خواہش بھی عجب خواہش ہے
بیج بوتی ہوں کہیں اور سے مٹی لا کر
خاک پر پھول جو کھلتا ہے تو میں سوچتی ہوں
کوئی خوش ہوتا تھا اک رنگ مجھے پہنا کر
اپنے گہنوں میں کسی اور کا چہرہ دیکھا
زندگی مجھ پہ ہنسی میرے ہی گھر میں آ کر
جیسے دنیا سے بہت دور چلی آئی ہوں
مطمئن رہتی ہوں اک جھوٹ سے جی بہلا کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.