کوئی سایا پس دیوار ٹھہر جائے گا
روشنی والا جسے دیکھ کے ڈر جائے گا
اس کے آگے ترے ساحل کا بدن چمکے گا
دل سمندر ہے یہیں آ کے ٹھہر جائے گا
دل ابھی ہجر کے آسیب کا شیدائی ہے
وصل برسے گا تو یہ بھوت اتر جائے گا
چشم حیرت سے ابل پڑنے کو ہے سرخ فرات
میں بھی اب مان کے بیٹھا ہوں کہ سر جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.