کوئی سوال ستارہ سا آسمان میں تھا
کوئی سوال ستارہ سا آسمان میں تھا
تمام رات یہ دل سخت امتحان میں تھا
سکوں سراب زمیں میں جھلس گیا تھا بدن
نہ جانے کون دھنک رنگ سائبان میں تھا
ذرا سا دم نہ لیا تھا کہ مند گئیں آنکھیں
میں اس سفر سے پلٹ کر عجب تکان میں تھا
وہ جاتے جاتے اچانک مڑا جو میری طرف
میں دم بخود تھا کہ پھر کچھ نہ درمیان میں تھا
اسے بھلایا تو اپنا وجود بھی نہ رہا
کہ میرا سارا اثاثہ اسی مکان میں تھا
- کتاب : غبار حیرانی (Pg. 73)
- Author : احمد محفوظ
- مطبع : ایم۔آر پبلی کیشنز (2022)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.