Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی شمع اور کوئی پروانہ ہوگا

خوشی محمد ناظر

کوئی شمع اور کوئی پروانہ ہوگا

خوشی محمد ناظر

MORE BYخوشی محمد ناظر

    کوئی شمع اور کوئی پروانہ ہوگا

    جہاں میں عشق کا افسانہ ہوگا

    جنون عشق سے ہے لطف ہستی

    وہ دیوانہ ہے جو فرازانہ ہوگا

    ترے مستوں کا اے کوثر کے ساقی

    وہی پیماں وہی پیمانہ ہوگا

    خرابات جہاں وقف فنا ہے

    مگر باقی ترا مے خانہ ہوگا

    رواں ہیں کارواں جس کی طرف سب

    یہی وہ کوچۂ جانانہ ہوگا

    وہ دل ہی کیا کہ رقص موج جس کا

    حریف جنبش دریا نہ ہوگا

    وبال دوش ہے وہ سر کہ جس میں

    کسی کے عشق کا سودا نہ ہوگا

    جسے شہد و شکر کی آرزو ہے

    لب نوشیں کا وہ رسیا نہ ہوگا

    محبت کے ہیں رنگا رنگ نیرنگ

    کہیں افسوں کہیں افسانہ ہوگا

    پرستاری ہے طینت میں بشر کی

    جہاں کعبہ نہیں بت خانہ ہوگا

    پیامی سے کسی نے کہہ دیا ہے

    کہ ناظرؔ سے کوئی پروانہ ہوگا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے