Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی شکوہ نہ شکایت ہے بچھڑنے والے

ذوالفقار احسن

کوئی شکوہ نہ شکایت ہے بچھڑنے والے

ذوالفقار احسن

MORE BYذوالفقار احسن

    کوئی شکوہ نہ شکایت ہے بچھڑنے والے

    بے وفائی تری عادت ہے بچھڑنے والے

    ہم جو زندہ ہیں تو زندہ بھی نہیں ہیں دیکھو

    اک بپا روز قیامت ہے بچھڑنے والے

    میری سانسوں کی روانی کا سبب پوچھتے ہو

    تیرے چہرے کی تلاوت ہے بچھڑنے والے

    چین تم کو جو نہیں آتا کسی بھی لمحے

    یہ محبت کی علامت ہے بچھڑنے والے

    مجھ کو کردار میسر نہیں افسانے میں

    یہ کہانی میں قباحت ہے بچھڑنے والے

    تو جو بچھڑا ہے اسے ساتھ ہی لے جانا تھا

    دل کہ تیری ہی امانت ہے بچھڑنے والے

    اپنا عشاق قبیلے سے تعلق گہرا

    غم کی جاگیر وراثت ہے بچھڑنے والے

    میرا دعویٰ تھا بچھڑ کر نہ جیوں گا لیکن

    اب جو زندہ ہوں ندامت ہے بچھڑنے والے

    قلب شاہی پہ جو چلتا ہے تو سکہ تیرا

    دل پہ تیری ہی حکومت ہے بچھڑنے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے