Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی سراغ کوئی نقش پا نہیں ملتا

شعیب بخاری

کوئی سراغ کوئی نقش پا نہیں ملتا

شعیب بخاری

MORE BYشعیب بخاری

    کوئی سراغ کوئی نقش پا نہیں ملتا

    تمہارے شہر کا اب راستہ نہیں ملتا

    کہو تو تم کو خدا مان لیں محبت کا

    کہ ہم کو تم سا کوئی دوسرا نہیں ملتا

    یہ دشت ہجر کی وحشت ہے صاحبان وفا

    یہاں کسی کو کوئی آسرا نہیں ملتا

    سنو ہمیں ہی جلا دو کہ روشنی کے لیے

    ہمارے شہر کو کوئی دیا نہیں ملتا

    ہوا نے کر دیا پامال روشنی کا بدن

    چراغ بام کا کوئی پتہ نہیں ملتا

    ہمیں تو جس نے پکارا خدا لگا ہم کو

    وہ کون لوگ ہیں جن کو خدا نہیں ملتا

    جہاں پہ کاٹی تھی تعزیر آبلہ پائی

    یہیں کہیں تھا کوئی دشت سا نہیں ملتا

    عجیب شہر ہے کوفہ مزاج لوگوں کا

    کوئی بھی شخص قرین وفا نہیں ملتا

    یہ وحشتوں کو بڑھانے کا وقت ہے شاہ جی

    کہ خوشبوؤں کا کوئی سلسلہ نہیں ملتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے