کوئی تکلیف ہماری ہے نہ غم آپ کے ہیں
کوئی تکلیف ہماری ہے نہ غم آپ کے ہیں
آج سے آپ ہمارے ہیں نہ ہم آپ کے ہیں
یہ حقیقت ہے بہت جور و ستم آپ کے ہیں
پھر بھی ایمان سے کہتے ہیں کہ ہم آپ کے ہیں
اک بہانہ ہمیں مل جائے گا جینے کے لئے
اوپری دل ہی سے کہہ دیجئے ہم آپ کے ہیں
یک بیک میری جبیں میں تڑپ اٹھے سجدے
میں سمجھتا ہوں یہاں نقش قدم آپ کے ہیں
بعض اوقات خوشی جان پہ بن جاتی ہے
ہم سے ہرگز نہ کہیں آپ کہ ہم آپ کے ہیں
جذبۂ عشق تو مبہم کبھی ہوتا ہی نہیں
آپ کی ضد پہ کہے دیتے ہیں ہم آپ کے ہیں
ہم بھی ہیں کار خدائی میں برابر کے شریک
آپ کہتے ہیں تو یہ لوح و قلم آپ کے ہیں
چٹکیاں لیں دل بے تاب میں تو ہنس ہنس کر
کتنے معصوم یہ انداز ستم آپ کے ہیں
ہم وفا کیشوں کے دم سے ہے یہ سطوت یہ عروج
آپ کے ہم ہیں تو یہ جاہ و حشم آپ کے ہیں
ہم سے کہتے ہیں کہ تعبیر بتانا اس کی
خواب میں ہم نے قسم کھائی ہے ہم آپ کے ہیں
آپ للہ علاج غم دوراں نہ کریں
غم دوراں سے کہیں بڑھ کے ستم آپ کے ہیں
عرق آلود جبیں نیچی نظر کانپتے لب
اسی عالم میں پھر اک بار کہ ہم آپ کے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.