Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی تصویر اس دل میں سجائی جانے والی ہے

شمسہ نجم

کوئی تصویر اس دل میں سجائی جانے والی ہے

شمسہ نجم

MORE BYشمسہ نجم

    کوئی تصویر اس دل میں سجائی جانے والی ہے

    کسی کے نام کی تختی لگائی جانے والی ہے

    خوشی کیسے مرے دل کی چھپائی جانے والی ہے

    کہ محفل تیری آمد پہ سجائی جانے والی ہے

    مجھے اس نے بتایا ہے سبب یہ بے وفائی کا

    وفا کی رسم دنیا سے اٹھائی جانے والی ہے

    روا ہے مصلحت کوشی مجھے اب دیکھنا یہ ہے

    ہوا سے دوستی کب تک نبھائی جانے والی ہے

    دبا رکھی تھی حاکم نے کئی برسوں سے لیکن اب

    وہی آواز حق پھر سے اٹھائی جانے والی ہے

    نئے قارون نے کھولے ہیں کھاتے غیر ملکوں میں

    جہاں اب قوم کی دولت چھپائی جانے والی ہے

    خدا خود کو سمجھ بیٹھا بنا فرعون جیسے تو

    تری فرعونیت اب کے مٹائی جانے والی ہے

    پیام دلبری دل کے صحیفے پر لکھا میں نے

    وہی تحریر اب دل سے مٹائی جانے والی ہے

    اگر تم یہ سمجھتے ہو مجھے تم بھول جاؤ گے

    حقیقت تم کو دنیا میں دکھائی جانے والی ہے

    سنا بھائی کو بھائی سے الگ ہونا ہے لازم اب

    نئی دیوار رشتوں میں اٹھائی جانے والی ہے

    دبے پاؤں نکل آئی تھی کل میں جس کہانی سے

    کہانی اب وہی شمسہؔ سنائی جانے والی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے