کوئی تصویر کوئی نقش بناتے رہیے
کوئی تصویر کوئی نقش بناتے رہیے
دل کو دنیا میں بہر طور لگاتے رہیے
دیکھنا ناگ نہ ڈس لے کہیں خاموشی کا
وقت کے ساز پہ نغمہ کوئی گاتے رہیے
ہر گھڑی سامنے رکھیے کوئی تازہ منظر
ہر گھڑی سوچ کے پردوں کو اٹھاتے رہیے
راہ دشوار بھی ہو جاتی ہے آساں اکثر
حوصلہ رکھ کے اگر پاؤں بڑھاتے رہیے
ان اندھیروں سے کوئی چاند نہ ابھرے جب تک
تیرگی ہی پہ کوئی نقش بناتے رہیے
لاکھ دشوار سہی دانش و حکمت کے طفیل
نوع بہ نوع موڑ پہ تقدیر کو لاتے رہیے
اپنی صورت سے نہ ہو جاؤں کہیں بیگانہ
آپ ہر پل مجھے آئینہ دکھاتے رہیے
ہر فسانہ مرے افسانے کا حصہ ہوگا
آپ عنوان کوئی رکھ کے سناتے رہیے
خود ہی آ جائے گا جینے کا سلیقہ محسنؔ
ان حوادث کو گلے بڑھ کے لگاتے رہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.