کوئی تو ہو جو اس کو روکنے کا معجزہ کرے
کوئی تو ہو جو اس کو روکنے کا معجزہ کرے
یا ہو رہا ہے جو وہ کوئی خواب ہو خدا کرے
کچھ آستین تنگ تھی تو سانپ گھٹ کے مر گئے
خدا عزیز دوستوں کو مغفرت عطا کرے
مجھے تو عشق کے لیے دعا بھی ناگوار ہے
دلوں کے بیچ کیوں کوئی بھی اور فاصلہ کرے
سنا ہے اس کی تیرگی پہ نوٹ وارتے ہیں لوگ
ہمیں بھی روشنی کا کچھ معاوضہ ملا کرے
کبھی مری قسم ہی کھا کے مجھ کو کچھ یقیں دلا
مجھے بھی میری زندگی کی اہمیت لگا کرے
پتہ چلا ہے ان کی کہنیوں میں درد آ گیا
ہمارے واسطے دعا میں ہاتھ جو اٹھا کرے
بدن کی بھوک کتنی بار عشق کو نگل گئی
مگر ہوس کی آگ کا جلا کہاں بجھا کرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.