کوئی تو سرسری ہڑتال پر ہے
کوئی تو سرسری ہڑتال پر ہے
تو کوئی منطقی ہڑتال پر ہے
ہمارے غم ہوئے ہیں اتنے ابتر
ہماری ہر خوشی ہڑتال پر ہے
کسی کی لاش بے گور و کفن ہے
کسی کی زندگی ہڑتال پر ہے
کوئی دولت کے ہاتھوں تنگ ہے اور
کسی کی مفلسی ہڑتال پر ہے
خدا سے چند مانگیں ہیں ہماری
ہماری بندگی ہڑتال پر ہے
امامت مسجدوں تک رہ گئی ہے
جبھی تو مقتدی ہڑتال پر ہے
مشینوں پر مشینیں آ رہی ہیں
بیچارہ مستری ہڑتال پر ہے
یہ دکھیاروں کی بستی ہے مری جاں
یہاں ہر آدمی ہڑتال پر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.