Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی امید نہ بر آئی شکیبائی کی

کرشن موہن

کوئی امید نہ بر آئی شکیبائی کی

کرشن موہن

MORE BYکرشن موہن

    کوئی امید نہ بر آئی شکیبائی کی

    اس نے باتوں میں بہت حاشیہ آرائی کی

    عشق دن رات رہا کیف و طرب میں سرشار

    حسن نے سلطنت عشق پہ دارائی کی

    نہ ملا پر نہ ملا اپنے مسائل کا حل

    آستانوں پہ بہت ہم نے جبیں سائی کی

    آہ اے سوز دروں میرے جنوں سے اب تک

    منزلیں سر نہ ہوئیں بادیہ پیمائی کی

    سوچ کا لوچ کبھی ان کو میسر نہ ہوا

    بعض لوگوں نے فقط قافیہ پیمائی کی

    کار بے کار ہوئی بس میں سفر کرتا ہوں

    یہ بھی اک صورت بے کیف ہے مہنگائی کی

    شعر کہتا رہوں بہتا رہوں اپنی رو میں

    چھیڑ چلتی رہے احساس کی پروائی کی

    ایک شعر اور سنا دے کہ زمانے بھر میں

    دھوم ہے تیرے تغزل کی توانائی کی

    تنگ ظرفی ہے مرے وہم کا ٹھہرا پانی

    ٹھہرے پانی پہ جمی کائی ہے خود رائی کی

    وا دریغا کہ ذرا قدر نہ کی دنیا نے

    کرشن موہنؔ ترے عرفان کی گہرائی کی

    مأخذ :
    • کتاب : Hama-e-Rang (Pg. 84)
    • Author : Mohan Krishan
    • مطبع : Star Publications Pvt. Ltd. (1995)
    • اشاعت : 1995

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے