Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی یاد ہی رخت سفر ٹھہرے کوئی راہ گزر انجانی ہو

سلیم کوثر

کوئی یاد ہی رخت سفر ٹھہرے کوئی راہ گزر انجانی ہو

سلیم کوثر

MORE BYسلیم کوثر

    کوئی یاد ہی رخت سفر ٹھہرے کوئی راہ گزر انجانی ہو

    جب تک مری عمر جوان رہے اور یہ تصویر پرانی ہو

    کوئی ناؤ کہیں منجدھار میں ڈوبے چاند سے الجھے اور ادھر

    موجوں کی وہی حلقہ بندی دریا کی وہی طغیانی ہو

    اسی رات اور دن کے میلے میں ترا ہاتھ چھٹے مرے ہاتھوں سے

    ترے ساتھ تری تنہائی ہو مرے ساتھ مری ویرانی ہو

    یوں خانۂ دل میں اک خوشبو آباد ہے اور لو دیتی ہے

    جو باد شمال کے پہرے میں کوئی تنہا رات کی رانی ہو

    کیا ڈھونڈتے ہیں کیا کھو بیٹھے کس عجلت میں ہیں لوگ یہاں

    سر راہ کچھ ایسے ملتے ہیں جیسے کوئی رسم نبھانی ہو

    ہم کب تک اپنے ہاتھوں سے خود اپنے لیے دیوار چنیں

    کبھی تجھ سے حکم عدولی ہو کبھی مجھ سے نافرمانی ہو

    کچھ یادیں اور کتابیں ہوں مرا عشق ہو اور یارانے ہوں

    اسی آب و ہوا میں رہنا ہو اور ساری عمر بتانی ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے