کوئی زوال نہیں اس زوال کے آگے
کوئی زوال نہیں اس زوال کے آگے
جنوب آنے لگا ہے شمال کے آگے
وہ حسن ہے کی زلیخا سا عشق ہو جائے
جمال پھیکا ہے اس کے جمال کے آگے
ثبوت اور بھی ہیں اس بیان کے پیچھے
سوال اور بھی ہیں اس سوال کے آگے
جگہ نہیں تھی مسانوں میں قبر گاہوں میں
عوام مرتی رہی اسپتال کے آگے
ہمارا وصل ابھی اور وقت مانگ رہا
سفر تمام نہیں انتقال کے آگے
اسے گمان تھا تلوار جنگ جیتے گی
شکستہ ہو گئی تلوار ڈھال کے آگے
مثال عشق کی اب تک جو دی گئی تھی کافؔ
بدل گئی ہے ہماری مثال کے آگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.