کوشش ضبط نہیں اے دل ناشاد نہیں
کوشش ضبط نہیں اے دل ناشاد نہیں
التجا اپنی حدوں میں ہو تو فریاد نہیں
قصۂ درد کسی اور کی روداد نہیں
ایک میری ہی غزل ہے جو مجھے یاد نہیں
چوٹ کھا کر بھی لبوں پر مرے فریاد نہیں
اور کیا ہے جو یہ توفیق خداداد نہیں
تم کبھی پرسش حالات کی زحمت تو کرو
کون سی بات ہے ایسی جو مجھے یاد نہیں
کس قدر طول تھی میعاد اسیری توبہ
اب بھی یہ وہم سا ہوتا ہے کہ آزاد نہیں
تو نے کس کے لئے کانٹوں کو سجایا تو جان
میں نے کیوں پھول چنے تھے یہ مجھے یاد نہیں
یوں تو ہر رنگ میں ہے تیرے کرم کی تاریخ
قابل ذکر کوئی بات مجھے یاد نہیں
اپنے ہی سائے میں گزرا ہوں ہر اک دور سے میں
تم مرے ساتھ کہاں تک تھے مجھے یاد نہیں
رات دن صرف عبادت تو نہیں ہے انجمؔ
لیکن ان میں بھی نہیں جن کو خدا یاد نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.