کوشش ہے شام ہی سے کہ محفل سجاؤں میں
کوشش ہے شام ہی سے کہ محفل سجاؤں میں
خوابوں کو ان کی نیند سے کیسے جگاؤں میں
تعریف میری کر کے بھی تھکتے نہ تھے جو لوگ
اب بھی وہی ہوں ان کو مگر کیا بتاؤں میں
باد صبا کے سوز سے دل بھی نہ بچ سکا
قصے بہار کے ہیں تجھے کیا سناؤں میں
اس پر ہی اعتبار کروں آنکھ موند کر
یا اس سے روز روز کے دھوکے ہی کھاؤں میں
پھیکی رہی ہے میری چمک اس کی بزم میں
اس کے قریب اور دئے کیا جلاؤں میں
ببیاکؔ داستان حوادث ہے جب حیات
کس کو کروں میں یاد کسے بھول جاؤں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.