کوشش کے باوجود بھی ساکن نہیں رہا
کوشش کے باوجود بھی ساکن نہیں رہا
کچھ دن میں سامنے رہا کچھ دن نہیں رہا
پہلے یہ ربط میری ضرورت بناؤ گے
اور پھر کہو گے رابطہ ممکن نہیں رہا
ہم ایک واردات سے تھوڑے ہی دور ہیں
وہ ہاتھ لگ گیا ہے مگر چھن نہیں رہا
اسکول کے دنوں سے مجھے جانتے ہو تم
میں آج تک سوال کیے بن نہیں رہا
اک رات اس نے چند ستارے بجھا دیے
اس کو لگا تھا کوئی انہیں گن نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.