Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ ایسا کھیل کھیلا زندگی نے

سید موسیٰ کاظم

کچھ ایسا کھیل کھیلا زندگی نے

سید موسیٰ کاظم

MORE BYسید موسیٰ کاظم

    کچھ ایسا کھیل کھیلا زندگی نے

    ہمیشہ دور سے دیکھا خوشی نے

    وہ مردوں کے برابر آ رہی تھی

    پھر اس کو آزمایا چھپکلی نے

    پلٹ آئے گا پھر صحرا سے مجنوں

    اگر رستہ دیا تیری گلی نے

    محلہ غیبتیں کرنے لگا ہے

    کسی کا ہاتھ کیا پکڑا کسی نے

    کہاں وہ آسماں قدموں تلے تھا

    کہاں اب لا گرایا نوکری نے

    پرانے زخم تازہ ہو رہے ہیں

    کئی ٹانکے ادھیڑے ہیں خوشی نے

    جسے ہم نے مکین دل بنایا

    ہمارا دل دکھایا ہے اسی نے

    خدائے عرش نے دیکھا زمیں پر

    یہ کیسا ہاتھ مارا ماتمی نے

    انا کی دھجیاں اڑنے لگی ہیں

    خودی کو چیر ڈالا بے خودی نے

    خدا کی قیمتیں لگتی ہیں موسیٰؔ

    خدا کو بیچ کھانا ہے سبھی نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے