Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ ایسے چشم تمنا کو آزمایا گیا

قمر آسی

کچھ ایسے چشم تمنا کو آزمایا گیا

قمر آسی

MORE BYقمر آسی

    کچھ ایسے چشم تمنا کو آزمایا گیا

    کسی بھی عکس کو پورا نہیں دکھایا گیا

    درون خواب دکھا کر کوئی حسیں پیکر

    ہمارے ہونٹوں کا مصرف ہمیں سجھایا گیا

    ادھورا چھوڑ دیا عشق اس لیے ہم نے

    ہمیں یہ کام مکمل نہیں سکھایا گیا

    پھر اس کے بعد اٹھیں گے فقط سر محشر

    گر آج بزم سے ان کی ہمیں اٹھایا گیا گیا

    متاع ملت غفلت شعار لوٹی گئی

    پھر اس کے بعد اسے نیند سے جگایا گیا

    کبھی خدا کبھی دنیا کبھی محبت کا

    ہمارے دل میں سدا خوف ہی بٹھایا گیا

    عجب معاملہ رکھا زمانے والوں نے

    جہاں قیام تھا لازم وہیں گرایا گیا

    درخت آج بھی ہم کو دعائیں دیتے ہیں

    کہ جن سے نام تمہارا نہیں مٹایا گیا

    وہ آج آئے گی چھت پر سہیلیوں کے ساتھ

    قمرؔ ستاروں کو لارا عجب لگایا گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے