کچھ ایسے دکھ دیے مسند نشین لوگوں نے
کچھ ایسے دکھ دیے مسند نشین لوگوں نے
اچھال ڈالی ہے دل کی زمین لوگوں نے
ہماری بھوک ہماری انا کا حصہ تھی
جسے خرید لیا ہے ذہین لوگوں نے
فقط حیات سے رشتہ بحال رکھنے کو
بنا لیا ہے بدن کو مشین لوگوں نے
چھپا لیا یہاں شہرت کے خوف سے خود کو
نہ جانے کتنے ہی گوشہ نشین لوگوں نے
وہی زمین ہی فردوس بن گئی اک دن
بنا لیا جہاں الفت کو دین لوگوں نے
یہی نہیں کہ فقط نفرتیں ملیں اظہرؔ
بڑے کرم بھی کیے ہیں حسین لوگوں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.