کچھ ایسے عشق کا وہ کاروبار کرتا تھا
کچھ ایسے عشق کا وہ کاروبار کرتا تھا
جفائیں نقد وفائیں ادھار کرتا تھا
کہاں بدن پہ کبھی کوئی وار کرتا تھا
عجب شکاری تھا دل کا شکار کرتا تھا
پھر ایک روز قضا میرے پاس سے گزری
میں زندگی کا بہت اعتبار کرتا تھا
اسی میں لذت ہجر و وصال سب کچھ تھا
وہ ایک پل جو مجھے سوگوار کرتا تھا
سمجھ لیا تھا رفوگر جسے محبت کا
قبائے عشق وہی تار تار کرتا تھا
مری ہی عقل سے لیتا تھا مشورے سب عشق
مرا جنوں ہی مجھے ہوشیار کرتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.