کچھ ایسے لوگ بھی دنیا میں پائے جاتے ہیں
کچھ ایسے لوگ بھی دنیا میں پائے جاتے ہیں
جہاں بھی جائیں دئے ہی جلائے جاتے ہیں
یہ آزمائشیں یوں ہی عطا نہیں ہوتیں
جو لوگ خاص ہوں وہ آزمائے جاتے ہیں
ہمیں حسین سے پیغمبروں سے نسبت ہے
ہمارے اس لئے بھی دل دکھائے جاتے ہیں
وہ شخص صورت خورشید جب نکلتا ہے
تو رنگ و نور میں ہم بھی نہائے جاتے ہیں
اسے بھی پیار ہے ان سے جو دل شکستہ ہوں
سو اس کی بزم میں ہم بھی بلائے جاتے ہیں
میں اپنے دل سے پریشان ہوں کدھر جاؤں
جو بے وفا تھے اسے یاد آئے جاتے ہیں
تو کل ملا کے مجھے بات یہ سمجھ آئی
جو نیک لوگ ہوں اکثر ستائے جاتے ہیں
دعا سلام نہ حد ادب نہ عجز و خلوص
یہ میرے شہر میں اب کون آئے جاتے ہیں
عجیب لوگ ہیں شاعر بھی یہ خدا جانے
کوئی سنے نہ سنے یہ سنائے جاتے ہیں
مرا یقین ہے یہ خامشی یہ گہرا سکوت
یہ لوگ خود نہیں آتے یہ لائے جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.