Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ ایسے لوگ بھی دنیا میں پائے جاتے ہیں

مبارک صدیقی

کچھ ایسے لوگ بھی دنیا میں پائے جاتے ہیں

مبارک صدیقی

MORE BYمبارک صدیقی

    کچھ ایسے لوگ بھی دنیا میں پائے جاتے ہیں

    جہاں بھی جائیں دئے ہی جلائے جاتے ہیں

    یہ آزمائشیں یوں ہی عطا نہیں ہوتیں

    جو لوگ خاص ہوں وہ آزمائے جاتے ہیں

    ہمیں حسین سے پیغمبروں سے نسبت ہے

    ہمارے اس لئے بھی دل دکھائے جاتے ہیں

    وہ شخص صورت خورشید جب نکلتا ہے

    تو رنگ و نور میں ہم بھی نہائے جاتے ہیں

    اسے بھی پیار ہے ان سے جو دل شکستہ ہوں

    سو اس کی بزم میں ہم بھی بلائے جاتے ہیں

    میں اپنے دل سے پریشان ہوں کدھر جاؤں

    جو بے وفا تھے اسے یاد آئے جاتے ہیں

    تو کل ملا کے مجھے بات یہ سمجھ آئی

    جو نیک لوگ ہوں اکثر ستائے جاتے ہیں

    دعا سلام نہ حد ادب نہ عجز و خلوص

    یہ میرے شہر میں اب کون آئے جاتے ہیں

    عجیب لوگ ہیں شاعر بھی یہ خدا جانے

    کوئی سنے نہ سنے یہ سنائے جاتے ہیں

    مرا یقین ہے یہ خامشی یہ گہرا سکوت

    یہ لوگ خود نہیں آتے یہ لائے جاتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے