کچھ ایسے مسئلے سر پر کھڑے ہیں
بہادر لوگ بھی ڈر کر کھڑے ہیں
وہ جن کو دیکھ کر دل بیٹھتا ہے
ان آنکھوں میں وہی منظر کھڑے ہیں
انہیں بیساکھیاں دی جا رہی ہیں
جو بچے اپنے پیروں پر کھڑے ہیں
مکاں مالک نے چابی چھین لی اور
ہم اپنے جسم کے باہر کھڑے ہیں
جنہیں ہم آئنہ سمجھے تھے دانشؔ
وہ لے کر ہاتھ میں پتھر کھڑے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.