کچھ ایسے شب ہجر میں دل میرا جلا ہے
کچھ ایسے شب ہجر میں دل میرا جلا ہے
روئی ہے شمع ہاتھ پتنگے نے ملا ہے
کاٹے نہ کٹے گی مجھے لگتا ہے کچھ ایسا
فرقت کی یہ شب ہے یا بری کوئی بلا ہے
دکھ درد وہ مفلس کے بھلا دیکھے گا کیسے
دولت کی چکا چوند میں دائم جو پلا ہے
ہر کوئی کوی چاہ کے بھی بنتا نہیں ہے
فطرت ہی میں بستی ہے جو یہ کاویہ کلا ہے
کیوں چھوڑ کے نج دیش وطن جائے پرائے
ناصرؔ کو وطن اپنا تو جنت سے بھلا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.