کچھ اور بھی زیادہ سنور کے دکھاؤں گا
کچھ اور بھی زیادہ سنور کے دکھاؤں گا
اے زندگی ترے لیے مر کے دکھاؤں گا
طغیانیاں تو رخت سفر ہیں مرے لیے
ساحل پہ ایک روز اتر کے دکھاؤں گا
کب تک سمیٹ رکھوں شرار جنوں کو میں
جنگل کی آگ ہوں تو بکھر کے دکھاؤں گا
خواہش سے کب یہ ہاتھ فلک تک پہنچتا ہے
جو کہہ رہا ہوں میں اسے کر کے دکھاؤں گا
سارا سفر فقط نہیں سائے کے واسطے
شاخ و گل و ثمر بھی شجر کے دکھاؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.