کچھ اور لگ رہی ہے یہ تمہیں خطوں کی بات
کچھ اور لگ رہی ہے یہ تمہیں خطوں کی بات
اگرچہ جھوٹ نہیں تھی محبتوں کی بات
محبتوں میں ضرورت کے رنگ شامل تھے
کھلا یہ راز کہ ہے ساری حوصلوں کی بات
نہ جانے کون سا احساس اس کو بھایا ہے
ہجوم شہر میں لایا ہے بیکسوں کی بات
مہک رہے ہیں در و بام تیری خوشبو سے
کہ اشک آنکھوں میں ہیں اور راحتوں کی بات
مجھے بتائے گئے سارے چاہتوں کے الم
جلا جلا کے سنائیں گے راستوں کی بات
مرے خیال میں پنہاں کسی کی سوچیں ہیں
کھلا یہ راز کہ ہے ساری آئنوں کی بات
یہ دل عجیب مسافر ڈٹا ہوا ہے ابھی
تھکے تھکے سے قدم اور منزلوں کی بات
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.