Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ اور نظر آتے خود سے جو ڈرے ہوتے

منموہن تلخ

کچھ اور نظر آتے خود سے جو ڈرے ہوتے

منموہن تلخ

MORE BYمنموہن تلخ

    کچھ اور نظر آتے خود سے جو ڈرے ہوتے

    سائے میں کہیں ہوتے کچھ زخم بھرے ہوتے

    دنیا کا جو بس چلتا رکھ دیتی کچل کر ہی

    پھر یہ بھی حقیقت ہے ہم کتنا پرے ہوتے

    لگتیں نہ کسی کو بھی باتیں یہ بری اپنی

    دو چار جو ہم ایسے کچھ اور کھرے ہوتے

    اندر سے سبھی شاید آواز کے گھائل ہیں

    آواز نہ دیتے تو کیوں زخم ہرے ہوتے

    ہو کوئی بھی ہم سب کا منہ بند نہ کر دیتے

    الزام اگر سر پہ خود ہی نہ دھرے ہوتے

    کچھ دیکھ کے جی اپنا ہوتا جو ذرا بھی خوش

    پھر ہاتھ ان آنکھوں پہ ایسے نہ دھرے ہوتے

    کچھ جاننے کی دھن ہے کیا جاننا ہے لیکن

    معلوم یہ ہوتا تو خود سے نہ پرے ہوتے

    یہ تلخؔ کیا کیا ہے خود سے بھی گئے تم تو

    مرنا ہی کسی پر تھا تم خود پہ مرے ہوتے

    مأخذ :
    • کتاب : Waseela (Pg. 134)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے