کچھ بھی ہو جائے میں اسباب نہیں دیکھوں گا
کچھ بھی ہو جائے میں اسباب نہیں دیکھوں گا
تجھ سے ملنے کے کبھی خواب نہیں دیکھوں گا
چپ رہوں گا میں بھرے مجمع میں لیکن مرے دوست
خوف و دہشت زدہ اعصاب نہیں دیکھوں گا
یوںہی خاموش رہوں گا میں تری محفل میں
تجھ کو ہوتا ہوا بیتاب نہیں دیکھوں گا
میں بھی اس خانہ بدوشی کی سہولت کے طفیل
دل کے صحرا میں کبھی آب نہیں دیکھوں گا
روز دیکھوں گا محبت کے فسانوں کو ندیمؔ
اپنی خوش فہمی کے ابواب نہیں دیکھوں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.