کچھ بھی کر گزرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
کچھ بھی کر گزرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
برف کے پگھلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
اس نے ہنس کے دیکھا تو مسکرا دیے ہم بھی
ذات سے نکلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
ہجر کی تمازت سے وصل کے الاؤ تک
لڑکیوں کے جلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
بات جیسی بے معنی بات اور کیا ہوگی
بات کے مکرنے میں دیر کتنی لگتی ہے
زعم کتنا کرتے ہو اک چراغ پر اپنے
اور ہوا کے چلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
جب یقیں کی بانہوں پر شک کے پاؤں پڑ جائیں
چوڑیاں بکھرنے میں دیر کتنی لگنی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.