کچھ بھی نہ کہنا کچھ بھی نہ سننا لفظ میں لفظ اترنے دینا
کچھ بھی نہ کہنا کچھ بھی نہ سننا لفظ میں لفظ اترنے دینا
مٹی کا یہ پیالہ اپنے آب حیات سے بھرنے دینا
میں بھی محض اک جسم نہیں ہوں تم بھی محض اک روح نہیں ہو
جسم و روح کے عکس کو ان کے آئینے میں اترنے دینا
اپنے جسم کے آئینے سے ہر خاکی چلمن کو ہٹا کر
سامنے بیٹھے رہنا میرے روح کو میری سنورنے دینا
صرف ہوائے محبت ہوں میں آؤں گا اور گزر جاؤں گا
بس اتنا کرنا مجھ کو اپنے اندر سے گزرنے دینا
اور کسی ساحل پر جا کر ابھروں گا ایک اور بدن میں
مٹی چھوڑ رہا ہوں میں مجھ کو دریا میں اترنے دینا
تیز ہوائے تغافل ہو تم میں ہوں گرد و غبار محبت
خوب مزا آئے گا مجھ کو سامنے اپنے بکھرنے دینا
اس احساسؔ کو مت الجھانا کسی بھی بحث فنا و بقا میں
جینا چاہے تو جینے دینا مرنا چاہے تو مرنے دینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.