کچھ بھی نہیں ہے باقی بازار چل رہا ہے
کچھ بھی نہیں ہے باقی بازار چل رہا ہے
یہ کاروبار دنیا بے کار چل رہا ہے
وہ جو زمیں پہ کب سے اک پاؤں پر کھڑا تھا
سنتے ہیں آسماں کے اس پار چل رہا ہے
کچھ مضمحل سا میں بھی رہتا ہوں اپنے اندر
وہ بھی بہت دنوں سے بیمار چل رہا ہے
شوریدگی ہماری ایسے تو کم نہ ہوگی
دیکھو وہ ہو کے کتنا تیار چل رہا ہے
تم آؤ تو کچھ اس کی مٹی ادھر ادھر ہو
اب تک تو دل کا رستہ ہموار چل رہا ہے
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 78)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 80)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.