کچھ بھولنے کے جیسے علاوہ بھلا دیا
کچھ بھولنے کے جیسے علاوہ بھلا دیا
آپس میں مل کے رستوں نے رستہ بھلا دیا
قصہ سنایا بوڑھے نے اپنے زمانے کا
قصہ سنا کے سب کو زمانہ بھلا دیا
جاتے ہوئے بھی جیت لیا اس نے ہارا عشق
رویا وہ اس قدر مجھے رونا بھلا دیا
اتنا عجیب حسن تھا اس حسن ناز کا
آنکھوں کو دیکھنے کا طریقہ بھلا دیا
تب سے خطا بھی لگتی نہیں ہے خطا مجھے
ڈر خوف جب سے میں نے سزا کا بھلا دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.