Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ چکھانے کو اس کے مال تو ہو

عنایت اللہ خان عنایت

کچھ چکھانے کو اس کے مال تو ہو

عنایت اللہ خان عنایت

MORE BYعنایت اللہ خان عنایت

    کچھ چکھانے کو اس کے مال تو ہو

    نہ ہو سالن چنے کی دال تو ہو

    بزم زنداں میں لاؤ زاہد کو

    پاس شیروں کے اک شغال تو ہو

    بھیجوں اس نوجواں کے پاس کسے

    کوئی مشاطہ پیر زال تو ہو

    اپنے قاصد کو کیا میں خلعت دوں

    گو دوشالہ نہ ہو تو شال تو ہو

    ایک دو خم سے ہوگا کیا ساقی

    میرے پینے کو اک پکھال تو ہو

    گھر میں اپنے میں ڈال لوں ان کو

    پر مرے پاس مال ٹال تو ہو

    میرے کھانے کو سوکھے ٹکڑے ہوں

    ان کے کھانے کو شیرمال تو ہو

    ہولی وہ کھیلنے کو آتے ہیں

    کچھ نہ ملنے کو ہو گلال تو ہو

    لمبے بالوں پہ جب میں عاشق ہوں

    میری چندیا میں ایک بال تو ہو

    شیخ جی کے جنوں کا جب ہو علاج

    قصد کے واسطے کدال تو ہو

    کس طرح کاتے نائکہ چرخہ

    سوکھی چمرخ نہ ہو تو مال تو ہو

    وجد کرتا ہوں ان کی محفل میں

    تاکہ معلوم میرا حال تو ہو

    ان کا پیچھا میں جب کروں یارو

    پہلے مجھ میں کوئی کمال تو ہو

    نشہ پانی کرے عنایتؔ کیا

    بھنگ والا نہ ہو کلال تو ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے