کچھ چمکتا سا تہہ آب نظر تو آئے
کچھ چمکتا سا تہہ آب نظر تو آئے
ڈوبنے کے لئے گرداب نظر تو آئے
کوئی تعبیر کی صورت بھی نکل آئے گی
نیند تو آئے کبھی خواب نظر تو آئے
بند کمرے کی فضا کس کو بھلی لگتی ہے
میرے اطراف میں مہتاب نظر تو آئے
دو گھڑی ٹھہروں کہیں میں بھی ذرا دم لے لوں
راہ میں خطۂ شاداب نظر تو آئے
میں شکستہ ہوں ادھر تو بھی شکستہ ہے ادھر
جنگ میں کوئی ظفر یاب نظر تو آئے
مشکلیں گھیر کے بیٹھی ہیں مرا گھر عالمؔ
اب ذرا حلقۂ احباب نظر تو آئے
- کتاب : Khayalabad (Pg. 57)
- Author : Alam khursheed
- مطبع : Alam khursheed (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.