Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ درد کچھ اذیتیں خط پر اتار کے

منور تابش سنبھلی

کچھ درد کچھ اذیتیں خط پر اتار کے

منور تابش سنبھلی

MORE BYمنور تابش سنبھلی

    کچھ درد کچھ اذیتیں خط پر اتار کے

    بھیجے ہیں ان کو ہجر کے منظر اتار کے

    مقتل میں سسکیوں کی صدائیں بلند ہیں

    یہ کون رو رہا ہے مرا سر اتار کے

    ہم نے شب سیاہ کو رنگین کر لیا

    دل میں کسی کی یاد کا خنجر اتار کے

    خوش ہوں کہ جیسے دولت کونین مل گئی

    سینے میں ان کے غم کا سمندر اتار کے

    آنکھوں کو بند کر کے میں کیا سوچتا رہا

    گزری ہوئی بہار کا منظر اتار کے

    وہ شخص زندہ ہو کے بھی ہے زندگی سے دور

    جیتا ہے جو شعور کا زیور اتار کے

    تابشؔ جو چاہتے ہو ملیں سر بلندیاں

    رکھ دو تعصبات کی چادر اتار کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے