Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ دیر کالی رات کے پہلو میں لیٹ کے

شاہد کبیر

کچھ دیر کالی رات کے پہلو میں لیٹ کے

شاہد کبیر

MORE BYشاہد کبیر

    کچھ دیر کالی رات کے پہلو میں لیٹ کے

    لایا ہوں اپنے ہاتھوں میں جگنو سمیٹ کے

    دو چار داؤں کھیل کے وہ سرد پڑ گیا

    اب کیا کرو گے تاش کے پتوں کو پھیٹ کے

    اس سانولے سے جسم کو دیکھا ہی تھا کہ بس

    گھلنے لگے زباں پہ مزے چاکلیٹ کے

    جیسے کوئی لباس نہ ہو اس کے جسم پر

    یوں راستہ چلے ہے بدن کو سمیٹ کے

    میں اس کے انتظار میں بیٹھا ہی رہ گیا

    کپڑوں میں رکھ گیا وہ بدن کو لپیٹ کے

    ہر فلسفے کو وقت نے ایسے مٹا دیا

    جیسے کوئی نقوش مٹا دے سلیٹ کے

    وہ ہنس رہا تھا دور کھڑا اور چند لوگ

    لے جا رہے تھے اس کو کفن میں لپیٹ کے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    کچھ دیر کالی رات کے پہلو میں لیٹ کے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے