Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ دل نشیں یادیں بھی ہیں کچھ درد کا رشتہ بھی ہے

نعیم سمیر

کچھ دل نشیں یادیں بھی ہیں کچھ درد کا رشتہ بھی ہے

نعیم سمیر

MORE BYنعیم سمیر

    کچھ دل نشیں یادیں بھی ہیں کچھ درد کا رشتہ بھی ہے

    میں کس طرح بھولوں اسے وہ عمر کا حصہ بھی ہے

    غم میں خوشی کی لہر کیوں آسودگی میں زہر کیوں

    اس سوچ میں دریا بھی ہے اس فکر میں صحرا بھی ہے

    وہ وہم کی تحریر ہے وہ خواب کی تصویر ہے

    میں نے اسے دیکھا نہیں میں نے اسے دیکھا بھی ہے

    کب تک میں اپنے آپ سے لڑتا رہوں لڑتا رہوں

    میں آخرش انسان ہوں انسان تو تھکتا بھی ہے

    نفرت کسی کی یاد سے وحشت خود اپنے آپ سے

    ویسے تو یوں ہوتا نہیں لیکن کبھی ہوتا بھی ہے

    اب تو سمیرؔ اس دشت میں رہنا ہے مجھ کو عمر بھر

    یہ آخری منزل نہیں یہ آخری رستہ بھی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے