Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ دنوں سے جو طبیعت مری یکسو کم ہے

ظفر اقبال

کچھ دنوں سے جو طبیعت مری یکسو کم ہے

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    کچھ دنوں سے جو طبیعت مری یکسو کم ہے

    دل ہے بھر پور مگر آنکھ میں آنسو کم ہے

    تجھے گھیرے میں لیے رکھتے ہیں کچھ اور ہی لوگ

    یعنی تیرے لیے یہ حلقۂ بازو کم ہے

    توڑ جیسے ہے کوئی اپنے ہی اندر اس کا

    ورنہ ایسا بھی نہیں ہے ترا جادو کم ہے

    میں ان آفات سماوی پہ کروں کیوں تکیہ

    کیا مری ساری تباہی کے لیے تو کم ہے

    رنگ موسم ہی محبت کا دیا جس نے بگاڑ

    شہر بھر کے لیے کیا ایک ہی بد خو کم ہے

    پیڑ کی چھانو پہ کرتی ہے قناعت کیوں خلق

    اور کیوں سب کے لیے سایۂ گیسو کم ہے

    زندگی ہے وہی صد رنگ مرے چاروں طرف

    کچھ دنوں سے مگر اس کا کوئی پہلو کم ہے

    وہ بھی جانے سے ہوا پھرتا ہے باہر اور کچھ

    دل پہ اپنا بھی کئی روز سے قابو کم ہے

    شاعری چھوڑ بھی سکتا نہیں میں ورنہ ظفرؔ

    جانتا ہوں اس اندھیرے میں یہ جگنو کم ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے