کچھ دنوں تک ہی شناسائی رہی
کچھ دنوں تک ہی شناسائی رہی
پھر میری شب میری تنہائی رہی
رونق محفل نہ آئی کام کچھ
زندگی جب خود سے اکتائی رہی
وقت رخصت خوب ہی برسی مگر
آنکھوں میں غم کی گھٹا چھائی رہی
دھیرے دھیرے زخم آخر بھر گئے
بس ذرا صورت ہی کجلائی رہی
چلتے چلتے کھو گئے منظر کہیں
آنکھ جن کی بھی تمنائی رہی
ڈھل گیا سورج اجالے چھین کر
رات کے سر بزم آرائی رہی
یاد آئے گی کہاں اس کو سمنؔ
عشق میں اب وہ نہ گہرائی رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.