کچھ اہتمام نہ تھا شام غم منانے کو
کچھ اہتمام نہ تھا شام غم منانے کو
ہوا کو بھیج دیا ہے چراغ لانے کو
ہمارے خواب سلامت رہیں تمہارے ساتھ
یہ بات کافی ہے دنیا کی نیند اڑانے کو
ہمارا خون کسی کام کا نہیں بھائی
یہ پانی ٹھیک ہے لیکن دیئے جلانے کو
ہماری راکھ یونہی تو نہیں کریدتے لوگ
ہمارے پاس کوئی بات ہے چھپانے کو
ترے بغیر بھی ہم جی رہے ہیں اور خوش ہیں
یہ بات کم تو نہیں ہے تجھے جلانے کو
ہمارے خون سے لتھڑے ہوئے ہیں ہاتھ اس کے
ہمارے ساتھ محبت بھی ہے زمانے کو
وہ جن کے پاس کوئی عکس بھی نہیں عامیؔ
تڑپ رہے ہیں مجھے آئینہ دکھانے کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.