Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ اہتمام سفر کا ضرور کرنا ہے

فیضان عارف

کچھ اہتمام سفر کا ضرور کرنا ہے

فیضان عارف

MORE BYفیضان عارف

    کچھ اہتمام سفر کا ضرور کرنا ہے

    کہ اس کے شہر سے ہو کر مجھے گزرنا ہے

    میں چپ نہیں ہوں کسی مصلحت کے پیش نظر

    میں جانتا ہوں کہاں اختلاف کرنا ہے

    ہمارے جسم سے پتھر بندھے ہوئے ہیں مگر

    سمندروں کی تہوں سے ہمیں ابھرنا ہے

    پھسل رہی ہے جوانی کی ریت مٹھی سے

    گزر رہے ہیں مرے دن انہیں گزرنا ہے

    یہ کائنات کی تصویر نا مکمل ہے

    ابھی تو اس میں بہت رنگ اس نے بھرنا ہے

    مرا مزاج نہیں ہے مگر مجھے فیضانؔ

    کسی کے واسطے اک عہد سے مکرنا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 422)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے