کچھ غم نہیں کہ گھر کی یہ انگنائی کم ہوئی
کچھ غم نہیں کہ گھر کی یہ انگنائی کم ہوئی
دیوار کھینچنے سے شناسائی کم ہوئی
تجھ سے بچھڑ کے آج بھی زندہ تو ہیں مگر
محسوس ہر قدم پہ توانائی کم ہوئی
ہر منظر حیات پہ بے چہرگی سی ہے
تاریکیاں بڑھی ہیں کہ بینائی کم ہوئی
شانوں پہ آسمان سمندر ہے پاؤں میں
اونچائیاں گھٹی ہیں کہ گہرائی کم ہوئی
ہم دوستوں کی طرح رہے ساتھ عمر بھر
یہ بھی نہیں کہ معرکہ آرائی کم ہوئی
مجبوریوں نے مصلحت اندیش کر دیا
یہ کیوں کہیں کہ حوصلہ افزائی کم ہوئی
تنہائیوں میں سب تھے مرے معترف مگر
محفل میں آ گیا تو پذیرائی کم ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.